یہ جو زندگی کی کتاب ہے
Fiza Zulfiqar
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے
کہیں اک حسیں خواب ہے
کہیں جان لیوا عذاب ہے
کبھی کھو لیا، کبھی پالیا
کھبی رو لیا، کھبی گالیا
کہیں رحمتوں کی ہیں بارشیں
کہیں تشنگی بے حساب ہے
کہیں چھاؤں ہے کہیں دھوپ ہے
کہیں اور ہی کوئی روپ ہے
کہیں چھین لیتی ہے ہرخوشی
کہیں مہرباں بے حساب ہے
Zindagi ki Kitab
