وہ جس نے پرواز بھرنی تھی
ماہ نور خلیل
وہ جس نے امامت کرنی تھی
وہ جس نے راہ دکھانی تھی
وہ جس نے شمع جلانی تھی
وہ جس کے کاندھے پر تھی
اس ملت کی ذمہ داری
مقصد وہ اپنا کھو بیٹھا ہے
قید وہ خود کر بیٹھا ہے
گم ہے کہیں نفس کے اندھیروں میں
راہ وہ خود ہی بھول بیٹھا ہے
وہ جس کو خودی کا سبق پڑھایا تھا
سبق وہ سارے بھول بیٹھا ہے
انتظار میں ہے کسی خضر کے آنے کے
وہ جس نے خود خضر بننا تھا
بات وہ یہ بھول بیٹھا ہے
Sleeping Youth
