Sleeping Youth

Sleeping Youth

وہ جس نے پرواز بھرنی تھی
وہ جس نے امامت کرنی تھی
وہ جس نے راہ دکھانی تھی
وہ جس نے شمع جلانی تھی
وہ جس کے کاندھے پر تھی
اس ملت کی ذمہ داری
مقصد وہ اپنا کھو بیٹھا ہے
قید وہ خود کر بیٹھا ہے
گم ہے کہیں نفس کے اندھیروں میں
راہ وہ خود ہی بھول بیٹھا ہے
وہ جس کو خودی کا سبق پڑھایا تھا
سبق وہ سارے بھول بیٹھا ہے
انتظار میں ہے کسی خضر کے آنے کے
وہ جس نے خود خضر بننا تھا
بات وہ یہ بھول بیٹھا ہے

ماہ نور خلیل