نکاح

Nikkah - Bride signing marriage papers

علی تمہیں پتا ہے پسلی کیا ہوتی ہے؟ فاطمہ نے اپنے بھائی سے سوال کیا۔ ہاں مجھے پتا ہے، اس نے جواب دیا۔ تم جانتے ہو اللہ نے عورت کو کہاں سے بنایا ہے؟ اس نے پھر سے سوال کیا۔ یہ کیسا سوال ہوا اس سوال پر علی کو تھوڑا عجیب محسوس ہوا۔ میں بتاتی ہوں تمہیں اللہ نے عورت کو مرد کی پسلی سے پیدا کیا ہے اور جانتے ہو پسلی دل کے قریب ہوتی ہے۔ اللہ چاہتے تو کہیں سے بھی کر دیتے ان کیلئے تو کچھ بھی مشکل نہیں تو انہوں نے پسلی سے ہی کیوں کیا؟ کیوں کیا آپ بتائیں؟ اس بات پر علی نے استفسار کیا جس کے جواب میں فاطمہ بولی وہ اس لیے کہ پسلی دل کے قریب ہے اس سے ہی اندازہ ہو جائے کہ عورت کو بھی دل کے قریب رکھنا ہے عزت سے، محبت سے، مان سے اور کہتے ہیں جو عورت جس مرد کی پسلی سے بنی ہے وہ ہی اس کی محرم ہوگی ہو تو پھر ہم کیوں کسی نا محرم سے محبت کرتے ہیں جبکہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارا شریک حیات طے پا چکا ہے۔

اگر ایسا ہے تو آپی ہمیں کسی سے محبت ہوتی ہے اور ہم کیوں اس کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواب دیکھتے ہیں؟ علی نے فاطمہ سے پوچھا جس پر وہ بولی “ہمیں محبت تھوڑی نا ہوتی ہم خود ان جذبات کے محبت کا نام دیتے ہیں اصل محبت تو ہوتی ہی نکاح کے بعد ہے چاہے نکاح آپ کی پسند سے ہو یا نا۔ ہم ہمیشہ سے سن رہے کہ نکاح کے بعد محبت ہو ہی جاتی ہے وہ اسی لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ اس شخص کیلئے آپ کے دل میں الگ سا مقام بن ہی جاتا ہے اس لیے یہ جو ہم دعائیں کرتے ہیں کہ ہمیں یہ مل جائے، وہ مل جائے ایسی دعائیں نہیں بلکہ ہمیں مانگنا چاہیے کہ جس کیلئے ہم بنے ہیں اس کے علاوہ کسی کیلئے ہمارے دل میں جذبات پیدا نا ہو۔