نعمتیں ملی مجھے ہزار
Aysha Khan
پر ارادے ہے ناپٔیدار
ہے خواہشوں کی بھرمار
پورا کرنے میں جنہیں ہے وقت درکار
در در پھرتی رہی لگاتار
ملا نہ کوئی راستہ ہوئی کوئی میں دل شکستہ
کھوجتی رہی جن خوشیوں کو میں پیسوں کے پیمانوں میں
ملی مجھے وہ اپنے دل کے اندر کسی خانے میں
سوتی ہو آنکھوں میں جو خواب لے کر
امیدیں دل میں بے حساب لے کر کر
کر دے تو جو انہیں پورا
سمجھو میں کہ اس میں ہاتھ ہے میں میرا
کرونا شکر کے مجھ پر ہیں جتنے کرم تیرے
آڑو آسمانوں پر دکھانے کو بھرم میرے
منزل جو میں سمجھوں دور ہے بہت
ہیں وہ شہ رگ سے بھی قریب بہت
چاہت میں زیادہ سے زیادہ کی خودی تیری نعمتیں ہزاروں کی
یہ بات اب کچھ نہیں بات ہے پچھتانے کی
ناقدرے، نا شکرے اور نہ فکر کے سر جھکانے کی
نعمتیں مجھے ملیں ہزار
کھو دی جنہیں میں نے بار بار
نعمتیں
