،تجھ کو میں کیا لکھوں میرے وطن میری جان
ایمان خالد
،احترام لکھوں، عقیدت لکھوں یا لکھوں عشق میری جان
،ترے محافظوں سے میرا عشق لازوال ہے
،تجھ سے عشق کو کیا لکھوں میرے وطن میری جان
،ترے محافظ جانیں اپنی لوٹا رہے تیری بقا کی خاطر
،ان پر نکتہ چینی کرنے والو کو کیا لکھوں میری جان
،دل روتا ہے خون کے آنسو پرچم میں لپٹے تابوت دیکھ کر
،اس پرچم کی حرمت میں کیا لکھوں میری جان
،ہر سمت ہے کالی بھیڑیں اندر بھی اور بھر بھی
،تجھ پے جان وار کے بھی بچاؤں تو کیسے بچاؤں میری جان
،محاذوں پے ڈٹے ہیں جو چٹانوں کی مانند
تجھے انہی کی طرح اللّٰہ کی آمان میں دیا ابد تک میری جان
میرے وطن میری جان
