کچھ لفظ ایسے لکھنا چاہتا ہوں
حدیقہ شاہد بٹ
کچھ باتیں ایسی بیان کرنا چاہتا ہوں
سوچتا ہوں کہاں سے ایسے الفاظ ڈھونڈوں
جو بیاں کر سکیں کہ کیا کرنا چاہتا ہوں
لفظوں کے چناؤ سے ہوں ناواقف
میں اس الجھن سے آزاد ہونا چاہتا ہوں
یہ کیسی جستجو ہے خود میں ہی
کے اپنے آپ سے ہی میں جنگ کرنا چاہتا ہوں
ایسی جنگ ہے اس درد دل میں
جو میرے جانے کے بعد بھی امر رہے
ایسی جنگ جس کی دھوم زمانے میں مچ جائے
اپنے لفظوں سے اپنی زات کا نشان چھوڑ جانا چاہتا ہوں
مشکل نہ صحیح اتنا آسان بھی نہیں ہے یہ کام
مگر یہ خواہش ہے میری کہ میں “کچھ لکھنا چاہتا ہوں
کچھ لکھنا چاہتا ہوں
