اِک صوفیانہ کلام سی لڑکی بہتے سُروں میں کھو گئی
روعاب قیوم
وہ پیکرِ محبت ، محبت کی راہوں میں کھو گئی
اُسے کھوجنا ، اب اُسے دیکھنا ناممکن سا ہے
خوش رنگ حِنا ، اداسی کی شاموں میں کھو گئی
وہ بہتی ہوا سی ، اُفق کے کناروں میں کھو گئ
خسارہ

اِک صوفیانہ کلام سی لڑکی بہتے سُروں میں کھو گئی
روعاب قیوم
وہ پیکرِ محبت ، محبت کی راہوں میں کھو گئی
اُسے کھوجنا ، اب اُسے دیکھنا ناممکن سا ہے
خوش رنگ حِنا ، اداسی کی شاموں میں کھو گئی
وہ بہتی ہوا سی ، اُفق کے کناروں میں کھو گئ