آج چاند کو دیکھ کر یوں لگ رہا ہے جیسے یہ میرے دل کی تصویر بنانے آیا ہے۔۔
آدھا روشن ہے اور آدھا ابھی چھپا ہوا ہے، ابھی اسکے عروج کا وقت نہیں آیا ہے پر آجائے گا تھوڑے دنوں میں۔ جو حصہ آدھا روشن ہے وہ بھی داغدار ہے۔۔۔کبھی کبھی یوں لگتا ہے جیسے چاند پر یہ داغ کسی بہت گہرے زخم کی یاد ہے، جو بہت پرانا ہے ۔۔۔اور آج تو رنگ بھی سفید نہیں ہے، ہلکا سرخ ہے جیسے آج چاند بہت رویا ہو۔۔اتنا رویا ہے کہ اپنے غم کے رنگ میں رنگ گیا ہے۔۔اپنے خون میں رنگ گیا ہو جیسے۔ پر اس سب کے باوجود چاند آیا ہے آسماں پر آج۔۔کتنی مضبوط وجہ تھی اسکے پاس کہ آج وہ چھٹی لے لیتا یا تھوڑی دیر بعد ہی آجاتا، اپنے دوست بادلوں کا ہی انتظار کر لیتا جو اسے اپنے پیچھے چھپا لیتے، اسے یوں اکیلے نہ آنے دیتے۔
جانے آج کونسا غم اسے پھر سے یاد آیا ہوگا۔۔اور آسمان پر آنے کا رستہ کیسے طے کیا ہوگا ۔۔۔کیا سوچ رہا ہوگا چاند اس سفر میں۔ پر وہ پھر بھی آیا۔۔۔ہر جانب چھائے اندھیرے میں اپنی روشنی دینے آیا چاھے وہ سفید نہ تھی۔۔۔روشنی صرف سفید رنگ کی ہی نہیں ہوتی، سفید میں سب رنگ ضرور ہوتے ہیں پر سب آپس میں مل جاتے ہیں اور اپنی شناخت کی قربانی دے دیتے ہیں کیونکہ جو رنگ بنے گا وہ بہت خاص ہے۔۔سفید رنگ۔ پر چاند جب صرف ایک رنگ کے ساتھ آیا ہو تو وہ پوری کہانی کے ساتھ آتا ہے۔ آج کا رنگ چاند کے غموں کو دکھا گیا۔ اور چاند بلکل نہیں رکا اس کام کو کرنے کیلئے جسکے لیئے وہ بنایا گیا ہے۔۔۔پ
ورے آسمان پر صرف ایک ہی چاند ہے ، بظاہر بہت اکیلا پر سب کے ساتھ۔۔ ان چمکتے تاروں کے ساتھ، چھپے تارے جو کسی کو نظر نہیں آتے ان سب کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ وہ اکیلا ہے ایسے کہ کوئ اس جیسا نہیں ہے آسماں میں۔۔ہر کوئ آسمان پر اکیلا ہے کی کوئ اس جیسا نہیں پر اس سب کے باوجود سب ساتھ ہیں۔ بہت کچھ بتا گیا آج کا چاند۔۔ اپنے دکھوں کو ، زخموں کو ،رنگوں کو قبول بہت ہمت والے کرتے ہیں اپنی منزل تک پہنچنے تک کے سفر میں جو بھی جذبات، احساسات، مشکلات دشمن بنے بیٹھئ ہیں ان سب سے بھاگنا نہیں۔۔انہیں اپنا دوست اندھیروں میں راہ دکھانے والے ہی بناتے ہیں چاھے کچھ بھی ہو۔۔اپنے کام سے ایک دن کی بھی چھٹی نہیں لینی دنیا کچھ کہتی ہے تو کہے، جو مالک نے کہا ہے وہ لازمی کرنا ہے کیونکہ جس دن چاند نہیں آئے گا وہ قیامت کا دن ہوگا اپنا آپ سب سے الگ لگتا ہے تو ایسا ہی ہے۔۔
آپ بھی اس چاند کی طرح پورے آسمان میں ایک ہی ہیں چاند نے کبھی یہ نہیں دیکھا کہ اسکے ساتھی آج آئے ہیں یا نہیں، کوئ روشنی دے رہا ہے یا نہیں، کوئ اندھیرے میں رستہ دکھا رہا ہے یا نہیں۔۔۔اسے اپنے کام سے دوسروں کے حالات کی نسبت زیادہ لگن ہے۔۔وہ اپنے کام کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے جو اسے اللہ نے دی ہے چاند آدھا چھپا ہوا ہے، اپنے آپ کو مکمل ڈھونڈ نہیں پایا ہے ابھی۔۔مگر وہ آنے سے رکا نہیں۔۔اپنا سفر چھوڑا نہیں اس نے۔۔نہ ہی وہ رستے سے ھٹا۔۔ایسی مستقل مزاجی وہی دکھاتے ہیں جو منزلوں پر پہنچنا چاھتے ہیں اور چاند کو یہ اچھےسے معلوم ہے کہ ایک دن وہ اپنے آپ کو مکمل جان لے گا۔۔
پر اس میں وقت ہے ابھی چاند نے بتایا کہ ہر بار راستا الفاظ سے بتانا لازمی نہیں۔۔۔بہت سے لوگ اپنی روشنی سے راہیں دکھا جاتے ہیں اور بہت سی باتوں کے ساتھ ایک اور بات کہ گیا۔۔ کچھ لوگ کی جگہ رات میں چاند کے جیسی ہوتی ہے، وہ اگر اپنی روشنی سے سورج کی طرح امید نہیں دے سکتے پر اندھیرے میں ساتھ ضرور دیتے ہیں اور انکا یہ ساتھ نیند جیسا ہوتا ہے۔۔سب فکریں، مشکلات، جذبات انکے ساتھ میں تھوڑی دیر کیلئے بےچین نہیں ہونے دیتیں ، انکا ساتھ ہمیں دن میں سورج کی روشنی میں کام کرنے کیلئے طاقت دے دیتا ہے۔۔اور یی سب اللہ کی مرضی سے ہی ہوتا ہے کبھی سوچا نہیں تھا کہ چاند بھی کبھی اپنا حال سنائے گا، بات کرے گا۔۔پر ایسا وہ ہر روز کرتا ہے۔۔میں نے ہی کبھی سنا نہیں۔
چاند نے بتایا
