اداکار

Adakar Poetry

ہم سب اداکار ہی تو ہیں
کوئی قہقہوں کے پیچھے دکھ چھپائے ہوئے ہے
کسی کی آنکھوں میں نمی پر لبوں پر مسکراہٹ ہے
کوئی دکھ سے مکمل بکھر کر بھی خود کو سمیٹے ہوئے ہے
کوئی دل میں کڑواہٹ لئے پر لہجہ میٹھے رکھے ہوئے ہے
کسی کے پاس فقط درد پر بانٹتےخوشیاں ہی پایا ہے
کئی لوگ محبت کا نقاب اوڑھے پر دل میں نفرت دبائے ہوئے ہیں
یوں ہر انسان کی اپنی کہانی اور ہر کسی کا اپنا کردار
کوئی خوشی سے نبھارہا ہے تو کوئی مجبوراََ
کسی کی اداکاری کمال ہے تو کوئی ناکام ہے ابھی
کسی کی کہانی پل پل بدل رہی ہے
اور کئی کہانیاں اک ہی لمحے میں رکی ہیں
پر جو نبھا رہے وہی کمال کر رہے ہیں
کب کہاں کس کی کہانی کا انجام ہو
یہ کسی کو خبر نہیں

Sidra Pervaiz